آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کے حکم پر پنجاب اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخابات کے لیے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات . لاہور پولیس کے 6 ایس پیز، 11 ڈی ایس پیز، 19 ایس ایچ اوز اور 2200 سے زائد جوانوں و افسران نے سکیورٹی ڈیوٹی سر انجام دی . پنجاب اسمبلی کے اردگرد اینٹی رائٹ فورس، کمانڈوز ، ایلیٹ، پیرو، لیڈی اہلکار اور اسپیشل برانچ کے اہلکار بھی تعینات رہے ۔ آئی جی پنجاب نے سپروائزری افسران کو ہدایت کی تھی کہ عدالت کے حکم پر من و عن عمل کرتے ہوئے اہم اجلاس کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت فول پروف سکیورٹی انتظامات یقینی بنائے جائیں اور سینئر افسران خود فیلڈ میں موجود رہتے ہوئے تمام انتظامات کی نگرانی کریں۔
👇
لاہور پولیس نے فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے خصوصی پلان تشکیل دیا اور قائم مقام سی سی پی او لاہور نے لاہور پولیس کے افسران و جوانوں کو ہائی الرٹ رہنے اور تشکیل کردہ پلان پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اور ایس ایس پی آپریشنز لاہور نے سارے سکیورٹی انتظامات کی سربراہی کی ۔سکیورٹی انتظامات کیلئے لاہور پولیس کے 6 ایس پیز، 11 ڈی ایس پیز، 19 ایس ایچ اوز اور 2200 سے زائد جوان و افسران تعینات رہے اور پنجاب اسمبلی کے اردگرد اینٹی رائٹ فورس، کمانڈوز ، ایلیٹ، پیرو، لیڈی اہلکار اور اسپیشل برانچ کے اہلکاروں نے بھی فرائض سر انجام دئیے ۔ ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ ممبران اسمبلی کو مقامی ہوٹل سے پنجاب پولیس کے خصوصی ٹیموں کی نگرانی میں پنجاب اسمبلی لے جایا گیا جبکہ پنجاب اسمبلی کے گرد مقرر کردہ حدود میں دفعہ 144 نافذ رہی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس مستقبل میں بھی اہم اجلاسوں کی سکیورٹی کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی ۔

0 Comments